میری کہانی کہ کیسے میں 20 سال کم عمر نظر آنے میں کامیاب ہوئی، یہ جان کر آپ کا منہ کھلا کا کھلا رہ جائے گا!
میری کہانی کہ کیسے میں 20 سال کم عمر نظر آنے میں کامیاب ہوئی، یہ جان کر آپ کا منہ کھلا کا کھلا رہ جائے گا!
ہائے لڑکیو!
آج میں نے آپ کے ساتھ اپنے ڈائری نوٹس شئیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔۔ میں آپ کو اصل نہیں دکھانا چاہ رہی تھی، لیکن میں اپنے سب تحفظات اور جذبات کی ترجمانی کی کوشش کروں گی تاکہ آپ اسے بہتر طور پر سمجھ سکیں۔ در اصل میں اپنی ذاتی کہانی نہیں سنانا چاہ رہی ہوں جس سے میرے چاہنے والوں میں اضافہ ہو اور میں مقبول ہو جاؤں۔ میں تو صرف ایسے لوگوں کی مدد کرنا چاہتی ہوں جو کہ میرے جیسے مسئلے سے نکلنے کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں۔
دو سال قبل مجھے نفسیاتی مسئلہ ہو گیا تھا۔ میں اکیلا محسوس کر رہی تھی، میں ذہنی دباؤ میں تھی اور میرے گھر والے مجھے ہسپتال لے جانے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتے تھے جہاں میری خاص دیکھ بھال کی گئی اور میں بہتر محسوس کرنے لگی۔
میں کیوں اکیلا محسوس کر رہی تھا۔ اب میں سمجھ سکی ہوں کیوں۔۔۔ آپ کو صرف میری تصویریں دیکھنا ہوں گی اور آپ کو سمجھ آ جائے گی۔ میرے شوہر نے مجھے نوجوان خاتون کے لیے چھوڑ دیا۔
یہ کوئی راز نہیں ہے کہ اگر آپ خود سے محبت نہیں کرتے تو کوئی بھی آپ سے محبت نہیں کرے گا۔ ظاہر ہے میرے کوئی دوست نہیں تھے، شوہر بھی نہیں، نہ ہی کوئی مصروف سماجی زندگی کیونکہ میں اپنے آپ سے نفرت کرتی تھی۔ مجھے اپنی جسمانی وضع سے نفرت تھی۔ مجھے اپنا چہرہ، اپنی جھریاں، میری آنکھوں کی تھیلیاں اور نمایاں لکیریں سب بری لگتی تھیں۔
جب میں سکول میں آئی جہاں میرے بچے پڑھ رہے تھے تو میں نے نوٹ کیا کہ وہاں میں سب سے بڑی ممی ہوں۔۔۔ اس سے مراد میری اصلی عمر نہیں بلکہ جیسے میں دکھائی دیتی تھی۔ میرے بچوں کو کچھ دھونس دباؤ بھی برداشت کرنا پڑا کیونکہ انکی ممی اس طرح لگ رہی تھی۔ کوئی عجب نہیں کہ آخر کار میں نفسیاتی ہسپتال میں پہنچ گئی۔۔۔
دو ماہ ہسپتال میں گزارنے کے بعد میں گھر واپس چلی گئی لیکن میری ڈاکٹر جمیل کے ساتھ ہر ہفتے متعین وقت پر ملاقات ہوتی تھی جہاں میری تمام پریشانیوں پر بات چیت کی جاتی تھی اور اس پر بھی کہ کس طرح مجھے اپنی الجھنوں سے نبرد آزما ہونا چاہیے۔ اسے آسانی سے پتہ چل گیا کہ میری بڑی الجھن میری جسمانی وضع تھی، خاص طور پر میرا چہرہ اور میری جلد کے نقائص۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں، کہ وہ مجھے بتاتے تھے کہ مجھے اپنے اندر زیادہ خود اعتمادی پیدا کرنی ہو گی اور جو کچھ میرے اندر ہے وہ میری ظاہری شکل و شباہت سے زیادہ اہم ہے۔ لیکن مجھے پتہ تھا کہ مجھے کس چیز کی ضرورت تھی! مجھے کم عمر دکھائی دینا تھا۔
ایک دن پھر میری بحالی شباب کے لیے کی گئی انگنت کوششوں اور خوبصورتی کے طریقہ کاروں پر عمل کرتے ہوئے (میں اقرار کرتی ہوں کہ میں نے اس پربہت رقم صرف کی) میں اپنی پرانی دوست نسیمہ سے ملی۔ میں نے اس کے سامنے اقرار کیا کہ بعض اوقات مجھے اس سے نفرت محسوس ہوتی ہے کہ میں کیسے نظر آتی ہوں، کیونکہ وہ سارا عرصہ میرے لیے واقعی بہت سخت تھا۔ میرے قصبے میں ہر کسی کوپتہ تھا کہ میرے نفسیاتی مسائل ہیں اور وہ سارا سارا دن میرے بارے میں گپیں مارتے گزار دیتے ہیں۔
میں نے نسیمہ کا ذکر کیوں کیا؟
کیونکہ میں نے جب اسے دیکھا تومیں ششدر رہ گئی۔ وہ تو بہت حسین تھی: جھریوں اور باریک لکیروں کے بغیر، وہ ہشاش بشاش اور جوان لگ رہی تھی۔ ہم ایک ریستوران میں بیٹھے تھے اور مرد سادہ لفظوں میں اس پر سے اپنی آنکھیں نہیں ہٹا پا رہے تھے۔
ایک دفعہ جب ہم واک کر رہی تھیں تو ہم ایک سٹور میں چلی گئیں۔ میں ہاتھوں کے لیے چند کریمیں خریدنا چاہ رہی تھی۔ میں دنگ رہ گئی جب میں نے نسیمہ کو مختلف تزویقاتی مصنوعات خریدتے ہوئے دیکھا، جیسے ٹون، پاؤڈر، اور ہائی لائٹر (کیونکہ میں جانتی ہوں کہ یہ سب اشیاء جلد پر منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہیں اور ڈھلتی عمر کے عمل کو تیز کرتی ہیں)۔ میں حیران تھی کہ وہ کس طرح اپنی جلد کو اتنی کامل حالت میں رکھ رہی ہے اور اس کے ساتھ وہ دیگر تزویقاتی مصنوعات بھی استعمال کر رہی ہے۔
اور آخر میں اس نے اپنے راز کا اقرار کر لیا: وہ استعمال کرتی ہےGoji Creamروزانہ۔ میں نے اس مصنوعے کے بارے میں پہلے کبھی نہیں سنا تھا۔۔۔۔ پھر اس نے مجھے بتایا کہ یہ ایک بہت اچھا ڈھلتی عمر کے اثرات روکنے والا مصنوعہ ہے اور اس عمل کے دوران آپ اپنی مرضی کے مطابق کوئی بھی چیز استعمال کر سکتی ہیں۔ ہاں میں جانتی ہوں! کہ اس پر یقین کرنا بہت مشکل ہے؟ اسی وجہ سے مجھے اس پر پہلے تو بالکل یقین ہی نہیں آیا۔ میرا خیال تھا کہ میں تمہاری جلد کی حتیٰ الامکان نمود کر سکتی ہوں، لیکن وہ بہت عظیم لگ رہی تھی اور ہمیشہ اچھے موڈ میں ہوتی تھی۔ دوسری طرف میں نے ہر ایک ڈھلتی عمر کے اثرات روکنے والا مصنوعہ استعمال کیا چونکہ مجھے احساس تھا کہ مجھے اپنی وضع قطح بدلنے کی ضرورت ہے۔ اور جب میرا سارا سارا دن برے موڈ اور غصے میں گزرتا تھا تو وہ ہمیشہ توانائی سے بھرپور نظر آتی تھی۔ اف میرے خدا میں تو حسد کی آگ میں جل کر بھسم ہو چکی تھی!
اس کے بارے میں دوسری بار سوچنے کے بغیر، میں نے کچھ رقم لی اور اسے خرید لیا۔۔۔ 14 دن بعد ہی میں کافی حد تک کم عمر لگنے لگی! میں جو دیکھ رہی تھی اس پر مجھے یقین نہیں آ رہا تھا! میری آنکھوں اور منہ کے گرد باریک لائنیں بہت تیزی کے ساتھ غائب ہو رہی تھیں جبکہ میں نے چٹ پٹے کھانے کھانا اور بغیر نیند کے راتیں گزارنا بھی نہیں چھوڑا تھا۔
0 comments: