Kali Mirch Masalon Ke Malka

December 05, 2017 0 Comments

شاید ہی کوئی ایساگھر ہوگا جس کے کچن میں کالی مرچ بطور مصالحہ موجود نہ ہو۔ گھر کے کچن سے لیکر بڑے بڑے ہوٹلوں والے اور ریڑھی پر کھانے بیچنے والے بھی کھانوں میں کالی مرچ استعمال کرتے ہیں ۔ پاکستان ہی کیا پوری دنیا میں کالی مرچ ذائقہ بڑھانے حتٰی کہ اسے غذاؤں میں اہم جزو کی حیثیت سے استعمال کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اسے مصالحوں کی ملکہ کہا جاتا ہے ۔ 

طبی فوائد : 
کالی مرچ اعصابی نظام کو تقویت دیتی ہے ۔ اس کا ذائقہ تلخ تیز اور محرک ہے ۔ ہاضمہ درست کرتی اور بلغم خارج کرتی ہے ۔ کالی مرچ سے حاصل کر دہ روغن مختلف ادویات میں استعمال ہوتا ہے ۔ کالی مرچ کھانے سے معدے اور لعاب دہن کی رطوبتیں بڑھ جانے سے بھوک بڑھ جاتی ہے ۔ البتہ معدہ کے السر میں مبتلاء افراد کو کالی مرچ استعمال نہیں کرنی چاہیے ۔ اسے درج ذیل امراض میں بطور دوا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ 

ہدہضمی : 
معدہ کی گرانی اور دیگر وجوہ کی بناء پر جب معدہ بد ہضمی کا شکار ہو جائے تو ایک چھٹانک کالی مرچ پیس کر اس کا پاؤڈر بنا لیا جائے اور اس میں شکر شامل کرکے مریض کو کھلایا جائے تو بدہضمی کی شکایت ختم ہو جاتی ہے ۔ 
چائے کے چمچ کا چھٹا حصہ کالی مرچ کے سفوف کو لسی میں ملا کر پیا جائے تو بدہضمی اور معدے کا بوجھل پن ختم ہو جاتا ہے ۔ 

اعصاب کا درد : 
جوڑوں اور اعصاب کے درد میں مبتلاء افراد کے لئے یہ ایک کار آمد نسخہ ہے کہ کھانے کا ایک چمچ کالی مرچ کا پاؤڈر تلوں کے تیل میں فرائی کرلیا جائے اور اسے اس وقت تک فرائی کیا جائے جب تک سارا مواد کالا نہ ہوجائے ۔اس کے بعد اس تیل کو اس جگہ پر جہاں درد ہو وہاں مالش کی جائے تو چند ہفتوں میں یہ مرض جاتا رہے گا۔
کالی مرچ اور تلوں کے تیل کے آمیزے سے شریانیں پھیل جاتی ہیں جس سے درد کم ہوجاتا ہے ۔ 

نزلہ زکام : 
دیہاتوں میں بزرگ ایسے افراد کو جنہیں سردی کی وجہ سے نزکہ زکام ہو گیا ہو انہیں دودھ میں بادام اور خشخاش کے ساتھ ، کالی مرچ اُبال کر پلاتے ہیں تو نزلہ زکام ختم جاتا ہے ۔
شدید نزلہ ، زکام یں تیس گرم کالی مرچ پاؤڈر ،چٹکی بھر سفوف ہلدی کو دودھ میں اُبال کر تین روز ایک ایک بار پلایا جائے تو اس مرض سے نجات مل جاتی ہے ۔ 

حافظہ میں اضافہ کے لیے : 
کالی مرچ دماغی واعصابی نظام کی اصلاح کرتی ہے ۔ چائے کے ایک چمچ شہد میں چٹکی بھر کالی مرچ کا سفوف شامل کرکے شہد چاٹ لیا جائے تو ذہنی قوتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔ 
ایسے افراد جو نسیان کے مرض میں مبتلاء ہیں وہ ذہنی ابتری سے بچ سکتے ہیں ۔ 

Some say he’s half man half fish, others say he’s more of a seventy/thirty split. Either way he’s a fishy bastard.

0 comments: