Guna Say 10 Illaj
گنا سستا اور میٹھا علاج
گنا کھانے کو ہضم کرتاہے اور نظام ہاضمہ کو طاقت دیتا ہے ۔ یہ جسم کو طاقت اور خون دینے کے ساتھ ساتھ موٹا بھی کرتا ہے ، خشکہ دور کرتا ہے ، پیٹ کی گرمی اور جلن کو دور کرتا ہے ، پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے اس کا بیلنے سے نکلا ہوا رس دیر سے ہضم ہوتا ہے چنانچہ اسے دانتوں سے چوسنا زیادہ مفید ہے ۔ اس طرح اس میں لعاب دہن شامل ہوجاتا ہے ۔
پوری دنیا میں شکر ، گلوکوز ، فروٹوز، گنے سے حاصل کی جاتی ہیں ۔ اس کی گنڈیریاں بنا کر چوسنے سے گرمی دور کرنے، بدن سے زہریلی کثافتیں باہر نکالنے، بدنی مشنری چلانے کے لئے گرمی پیدا کرنے والی شکر بنانے اور دانتوں کی میل کچیل صاف کرکے مسوڑھوں کو حرکت دے کر مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے ۔
2گلاس گنے کے رس میں 2ہلکی چپاتیوں کے برابر غذائیت ہوتی ہے ۔
جوان اور گرم مزاج رکھنے والے اگر کھانے کے بعد چند گنڈیریاں چوس لیں تو معدہ ہلکا ، دانت صاف اور طبیعت چست ور ہشاش بشاش ہوجاتی ہے ۔
اطباء کا کہنا ہے کہ دل کی گرمی اور دھڑکن کی زیادتی کو دور کرنے کے لئے آدھا پاؤ سے آدھا سیر تک گنڈیریاں رات کو شبنم میں رکھ کر صبح کو بطور ناشتہ چوس لی جائیں تو چند ایام میں گرمی اور دل مضبوط ہوجاتا ہے ۔
بعض لوگ نیند کی کمی ،طبیعت کے بھاری پن اورچڑ چڑے مزاج کا شکار رہتے ہیں ۔ ایسے افراد اگر صبح کے وقت گنڈیریاں چوسیں تو نیند کی کمی دور طبیعت ہلکی پھلکی اور چڑچڑاپن ختم ہوتا رہتا ہے ۔
گلا بیٹھ جائے اور آواز بھاری ہوجائے تو گنے کو پانچ سات منٹ چوسنے سے آواز صاف ہوجاتی ہے ۔
گنے کا رس بادی طبیعت رکھنے والوں کے لئے بے حد مفید ہے ۔ اس سے قبض دور ہوجاتی ہے ۔
ہرے پیلے رنگ کے قے ہوتو گنے کا ٹھنڈا میٹھا رس بہت فائدہ دیتا ہے ۔
اس کے سنگھانے سے نکسیر بھی بند ہوجاتی ہے ۔
خشک کھانی دور ہوجاتی ہے اور بلغم بھی صاف ہوتا ہے ۔
یرقان کی بیماری میں آنکھیں اور پیشاب کا رنگ زرد ہوجاتاہے ، بعض کا سارا بدن پیلا ور بدن میں خارش بھی ہوجاتی ہے ۔ اس کے لئے اگر تین ، تین گھنٹے بعد گنڈیریاں چوسیں اور علاج کے ساتھ ساتھ گنے کا رس بھی پئیں تو چند روز میں پیلاہٹ ختم اور صحت اچھی ہوجاتی ہے ۔
بدن میں جابجا گٹھیاں اور گانٹھیں نمودار ہوں تو عمر اور جسمانی طاقت کے مطابق چند روز تک صبح ہڑ کے ساتھ گنے کا رس پیاجائے تو بڑھے ہوئے غدودوں اور گٹھیوں کا نام و نشان مٹ جاتا ہے ۔
گنا کھانے کو ہضم کرتاہے اور نظام ہاضمہ کو طاقت دیتا ہے ۔ یہ جسم کو طاقت اور خون دینے کے ساتھ ساتھ موٹا بھی کرتا ہے ، خشکہ دور کرتا ہے ، پیٹ کی گرمی اور جلن کو دور کرتا ہے ، پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے اس کا بیلنے سے نکلا ہوا رس دیر سے ہضم ہوتا ہے چنانچہ اسے دانتوں سے چوسنا زیادہ مفید ہے ۔ اس طرح اس میں لعاب دہن شامل ہوجاتا ہے ۔
پوری دنیا میں شکر ، گلوکوز ، فروٹوز، گنے سے حاصل کی جاتی ہیں ۔ اس کی گنڈیریاں بنا کر چوسنے سے گرمی دور کرنے، بدن سے زہریلی کثافتیں باہر نکالنے، بدنی مشنری چلانے کے لئے گرمی پیدا کرنے والی شکر بنانے اور دانتوں کی میل کچیل صاف کرکے مسوڑھوں کو حرکت دے کر مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے ۔
2گلاس گنے کے رس میں 2ہلکی چپاتیوں کے برابر غذائیت ہوتی ہے ۔
جوان اور گرم مزاج رکھنے والے اگر کھانے کے بعد چند گنڈیریاں چوس لیں تو معدہ ہلکا ، دانت صاف اور طبیعت چست ور ہشاش بشاش ہوجاتی ہے ۔
اطباء کا کہنا ہے کہ دل کی گرمی اور دھڑکن کی زیادتی کو دور کرنے کے لئے آدھا پاؤ سے آدھا سیر تک گنڈیریاں رات کو شبنم میں رکھ کر صبح کو بطور ناشتہ چوس لی جائیں تو چند ایام میں گرمی اور دل مضبوط ہوجاتا ہے ۔
بعض لوگ نیند کی کمی ،طبیعت کے بھاری پن اورچڑ چڑے مزاج کا شکار رہتے ہیں ۔ ایسے افراد اگر صبح کے وقت گنڈیریاں چوسیں تو نیند کی کمی دور طبیعت ہلکی پھلکی اور چڑچڑاپن ختم ہوتا رہتا ہے ۔
گلا بیٹھ جائے اور آواز بھاری ہوجائے تو گنے کو پانچ سات منٹ چوسنے سے آواز صاف ہوجاتی ہے ۔
گنے کا رس بادی طبیعت رکھنے والوں کے لئے بے حد مفید ہے ۔ اس سے قبض دور ہوجاتی ہے ۔
ہرے پیلے رنگ کے قے ہوتو گنے کا ٹھنڈا میٹھا رس بہت فائدہ دیتا ہے ۔
اس کے سنگھانے سے نکسیر بھی بند ہوجاتی ہے ۔
خشک کھانی دور ہوجاتی ہے اور بلغم بھی صاف ہوتا ہے ۔
یرقان کی بیماری میں آنکھیں اور پیشاب کا رنگ زرد ہوجاتاہے ، بعض کا سارا بدن پیلا ور بدن میں خارش بھی ہوجاتی ہے ۔ اس کے لئے اگر تین ، تین گھنٹے بعد گنڈیریاں چوسیں اور علاج کے ساتھ ساتھ گنے کا رس بھی پئیں تو چند روز میں پیلاہٹ ختم اور صحت اچھی ہوجاتی ہے ۔
بدن میں جابجا گٹھیاں اور گانٹھیں نمودار ہوں تو عمر اور جسمانی طاقت کے مطابق چند روز تک صبح ہڑ کے ساتھ گنے کا رس پیاجائے تو بڑھے ہوئے غدودوں اور گٹھیوں کا نام و نشان مٹ جاتا ہے ۔
0 comments: