Methi Benefits | Fenugreek Leaves Benefits
میتھی موسم سرما کی سستی سبزی اور مہنگے فائدے
میتھی کے ساگ کو آلو پالک کے ساتھ ملا کر بھجیا بنالیں یا قیمہ میتھی اور پالک گوشت میں شامل کریں ، یہ بڑی مزیدار ہوتی ہے اور اس کی منفرد خوشبو دور سے ہی بھوک کا احساس بڑھا دیتی ہے ۔ میتھی کے سبز پتوں اور اس کے سخت بیجوں کو طویل عرصے سے ہمارے خواتین مختلف سالنوں میں استعمال کرتی آرہی ہیں لیکن یہ عجیب بات ہے کہ جو چیزیں بر صغیر کے باورچی خانوں میں صدیوں سے استعما ل ہو رہی ہیں اہل مغرب اب اپنی تحقیق کے ذریعے ان کی افادیت سمجھ سکے ہیں ۔
فوائد :
میتھی جراثیم کش اور گرم تاثیر والا مصالحہ ہے ۔
اس میں بلغم خارج کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔
دافع سوزش اور اعصاب کو سکون پہنچانے والی چیز ہے ۔
ایام کی تکالیف کم کرتی ہے ، رحم متحرک ہوتا ہے ۔
کھانسی کے ذریعے بلغم کے اخراج میں مدد کرتی ہے اور نظام ہضم بہتر ہوتا ہے ۔
قبض، برونکائٹس ، پھیپھڑے کی سوزش ، بخار ، ہائی کولیسٹرول ، آنکھوں کی تھکاوٹ ، گلے کی خراش دورکرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
بیجوں کو پیس کر زخم ، دانوں اور خراش پر لیپ کی جاتی ہے ۔
جسم میں پانی برقرار رہتا ہے ۔
وزن بڑھاتی ہے اور خوش کی شکر کی سطح کم کرتی ہے ۔
جن ماؤں کے سینے میں دودھ کم اترتا ہے وہ اگر میتھی کے بیج استعال کریں تو دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے ۔
گلے میں خراش ہوتو میتھی کے بیج کو پانی میں جوش دے کر اس سے غرارہ کریں ، آرام ملے گا ۔ میتھی کے بیج اُبال کر اس کا عرق پینے سے دکھے ہوئے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے ۔
میتھی کا عرق کشید کرنے کے لئے دو بڑے چائے کے چمچ کی مقدار میتھی کے بیجوں کو خوب اچھی طرح کوٹ لیں ۔ پھر اسے چار کپ پانی میں ڈالیں اور برتن ڈھانپ کر دس منٹ تک کھولنے دیں ۔ بعد میں ٹھنڈا کرکے دن بھر میں تین کپ استعمال کریں ۔ ذائقے کے لئے چاہیں تو اس میں شہد ، لیموں کا رس، ملیٹھی کا عرق شامل کرسکتے ہیں ۔
احتیاط :
میتھی کے بیجوں کے استعمال سے جسم میں پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے اور وزن زیادہ ہو سکتا ہے ۔
ملیٹھی چونکہ رحم کو متحرک کرتی ہے اس لئے حاملہ خواتین اسے استعمال نہ کریں ۔
دو سال سے کم عمر بچوں کو میتھی کے بیج نہ دیئے جائیں ۔
میتھی کے ساگ کو آلو پالک کے ساتھ ملا کر بھجیا بنالیں یا قیمہ میتھی اور پالک گوشت میں شامل کریں ، یہ بڑی مزیدار ہوتی ہے اور اس کی منفرد خوشبو دور سے ہی بھوک کا احساس بڑھا دیتی ہے ۔ میتھی کے سبز پتوں اور اس کے سخت بیجوں کو طویل عرصے سے ہمارے خواتین مختلف سالنوں میں استعمال کرتی آرہی ہیں لیکن یہ عجیب بات ہے کہ جو چیزیں بر صغیر کے باورچی خانوں میں صدیوں سے استعما ل ہو رہی ہیں اہل مغرب اب اپنی تحقیق کے ذریعے ان کی افادیت سمجھ سکے ہیں ۔
فوائد :
میتھی جراثیم کش اور گرم تاثیر والا مصالحہ ہے ۔
اس میں بلغم خارج کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔
دافع سوزش اور اعصاب کو سکون پہنچانے والی چیز ہے ۔
ایام کی تکالیف کم کرتی ہے ، رحم متحرک ہوتا ہے ۔
کھانسی کے ذریعے بلغم کے اخراج میں مدد کرتی ہے اور نظام ہضم بہتر ہوتا ہے ۔
قبض، برونکائٹس ، پھیپھڑے کی سوزش ، بخار ، ہائی کولیسٹرول ، آنکھوں کی تھکاوٹ ، گلے کی خراش دورکرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
بیجوں کو پیس کر زخم ، دانوں اور خراش پر لیپ کی جاتی ہے ۔
جسم میں پانی برقرار رہتا ہے ۔
وزن بڑھاتی ہے اور خوش کی شکر کی سطح کم کرتی ہے ۔
جن ماؤں کے سینے میں دودھ کم اترتا ہے وہ اگر میتھی کے بیج استعال کریں تو دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے ۔
گلے میں خراش ہوتو میتھی کے بیج کو پانی میں جوش دے کر اس سے غرارہ کریں ، آرام ملے گا ۔ میتھی کے بیج اُبال کر اس کا عرق پینے سے دکھے ہوئے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے ۔
میتھی کا عرق کشید کرنے کے لئے دو بڑے چائے کے چمچ کی مقدار میتھی کے بیجوں کو خوب اچھی طرح کوٹ لیں ۔ پھر اسے چار کپ پانی میں ڈالیں اور برتن ڈھانپ کر دس منٹ تک کھولنے دیں ۔ بعد میں ٹھنڈا کرکے دن بھر میں تین کپ استعمال کریں ۔ ذائقے کے لئے چاہیں تو اس میں شہد ، لیموں کا رس، ملیٹھی کا عرق شامل کرسکتے ہیں ۔
احتیاط :
میتھی کے بیجوں کے استعمال سے جسم میں پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے اور وزن زیادہ ہو سکتا ہے ۔
ملیٹھی چونکہ رحم کو متحرک کرتی ہے اس لئے حاملہ خواتین اسے استعمال نہ کریں ۔
دو سال سے کم عمر بچوں کو میتھی کے بیج نہ دیئے جائیں ۔
0 comments: